13-Aug-2022 غزل
غزل
ہمارا دل بھی تو ہو بے قرار تھوڑا سا
کسی حسین سے ہو جائے پیار تھوڑا سا
حیات تیرے تصور میں کٹ رہی ہے مری
تجھے بھی ہوگا مرا انتظار تھوڑا سا
بہک رہے ہیں جو چلتے ہوئے قدم میرے
ابھی ہے رات کی مے کا خمار تھوڑا سا
دلادو موت سے کچھ روز کی ہمیں مہلت
کہ زندگی پہ ہے باقی ادھار تھوڑا سا
ہمارے شعروں کو پڑھنے میں مزا آئے گا
ہماری طرح کرو دل فگار تھوڑا سا
Raziya bano
13-Aug-2022 06:58 PM
نائس
Reply
Maria akram khan
13-Aug-2022 03:17 PM
Umdah ❤️❤️
Reply
Madhumita
13-Aug-2022 10:39 AM
👌👏
Reply